پیر 13 جنوری 2025 - 15:23
دشمنوں کا منصوبہ خطے کے ممالک کو تقسیم کرنا اور انہیں صہیونی ریاست میں شامل کرنا ہے / عراق خطرے میں ہے

حوزه/ آیت اللہ سید یاسین موسوی نے خبردار کیا کہ دشمن عرب ممالک کو تقسیم کرنے اور انہیں صہیونی ریاست میں شامل کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں، عراق بھی خطرے میں ہے اور اس صورت حال میں غیرجانبداری کوئی حل نہیں ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ بغداد اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے ممتاز استاد آیت اللہ سید یاسین موسوی نے خطے میں تیزی سے رونما ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ واقعات پہلے سے طے شدہ ہیں اور درحقیقت یہ خطے کے ممالک کو تقسیم کرنے اور ان کے معاملات و وسائل پر قبضہ کرنے کے استعماری منصوبے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: دوسری جنگ عظیم کے بعد اور اکتوبر کے انقلاب (انقلاب تشرین) کے بعد، مرجعیت کے خلاف دشمن کی تمام سازشیں ناکام ہو گئیں۔

آیت اللہ موسوی نے کہا: ہم مشرق اور مغرب کے درمیان ایک دو طرفہ تنازعہ دیکھ رہے ہیں۔ ایک طرف ایران، روس اور چین ہیں، جبکہ دوسری طرف امریکہ اور تمام مغربی ممالک ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی: آج کے حالات میں غیرجانبداری کا کوئی فائدہ نہیں ہے، کیونکہ دشمن اپنے منصوبوں کے مطابق عمل کر رہا ہے، اور جو کوئی بھی اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا، وہ امت اسلام کے دشمنوں کا شکار ہو جائے گا۔

حوزہ علمیہ نجف اشرف کے ممتاز استاد نے صہیونی ریاست کی غزہ پٹی پر جاری جنگ اور جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دشمن جنگ کو دیگر ممالک تک پھیلانے پر اصرار کر رہے ہیں، اور یہ چیلنج عراق کے قریب بھی پہنچ سکتا ہے، اسی لیے ہمیں اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

آیت اللہ موسوی نے کہا: آج صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں کوئی بات نہیں ہو رہی ہے، کیونکہ امریکہ اور صہیونی ریاست نے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جو عرب ممالک کو تقسیم کرنے اور انہیں غاصب صہیونی ریاست میں شامل کرنے کا مرحلہ ہے، تاکہ وہ "گریٹر اسرائیل" بنا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا: دشمن کی سازشیں سب پر عیاں ہو چکی ہیں، صہیونی ریاست کے میڈیا نے حال ہی میں لکھا تھا کہ نیتن یاہو اور کابینہ کے کچھ وزراء نے ملاقات کی اور شام کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی طرح امریکیوں نے عین الاسد اڈے سے عراق سے شام تک فوجی سازوسامان اور ہزاروں فوجیوں کی منتقلی شروع کر دی ہے تاکہ وہ کرد مسلح گروہوں (قسد) کو ترکی کے خلاف سپورٹ کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha